السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پاکٹ سائز قرآنِ پاک جیب میں رکھ کر کوئی شخص رفعِ حاجت کے لیے بیت الخلاء میں جا سکتا ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن مجید باہر رکھ کر بیت الخلاء میں داخل ہونا چاہیے۔ نبیﷺ ذکر سے منقوش (جس میں آپﷺ کا نام نقش تھا) انگوٹھی کو اتار کر بیت الخلاء میں داخل ہوتے۔ صحیح البخاری، باب غسل الأَعقاب، سبل السلام: ۱۰/۷۲
’’سبل السلام‘‘ کے مذکورہ صفحہ میں ہے:
’ وَدَلِیلٌ عَلٰی تَبعِیدِ مَا فِیهِ ذِکرُ اللّٰهِ عِندَ قَضَاءِ الحَاجَة۔ وَ قَالَ بَعضُهُم : یَحرُمُ إِدخَالُ المُصحَفِ الخَلَاءَ لِغَیرِ ضُرُورَةٍ۔‘
یعنی ’’قضائے حاجت کے موقع پر اﷲ کے ذکر والی شے کو اتار کر دور رکھنا چاہیے اور بعض اہل علم نے کہا بلاضرورت قرآن مجید کو بیت الخلاء میں داخل کرنا حرام ہے۔ ‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب