سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(48) بھینس اور گھوڑے کے پیشاب کے چھینٹے یا گوبر لگے کپڑوں میں نماز کا پڑھنا کیسا ہے ؟

  • 24058
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1687

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے کپڑوں پر کبھی گوبر لگا ہوتا ہے اور کبھی بھینس یا گھوڑے کے پیشاب کے چھینٹے پڑ جاتے ہیں، کپڑے تبدیل کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ کیا ان کپڑوں میں نماز پڑھ لینا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

    راجح مسلک کے مطابق ’’مأکول اللحم‘‘ (جس کا گوشت کھایا جائے) جانوروں کے پیشاب اور گوبر پاک ہیں۔ اس طرح صحیح مسلک کے مطابق گھوڑا بھی حلال ہے۔ اس کا حکم بھی یہی ہے۔ لہٰذا پیشاب اور گوبر آلود کپڑوں میں نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ صحیح البخاری میں حدیث ہے:

’ کَانَ یُصَلِّی فِی مَرَابِضِ الغَنَمِ قَبْلَ أَنْ یُبْنَی المَسْجِدُ ‘صحیح البخاری،بَابُ أَبْوَالِ الإِبِلِ، وَالدَّوَابِّ، وَالغَنَمِ وَمَرَابِضِهَا،رقم:۲۳۴

’’ مسجد تعمیر ہونے سے پہلے نبی کریمﷺ بکریوں کے بارے میں نماز کی ادائیگی فرمایا کرتے تھے۔‘‘

اسی طرح حدیث ہے:

صَلُّوا فِی مَرَابِضِ الغَنَمِ۔‘ سنن ابن ماجه،بَابُ الصَّلَاةَ فِی أَعْطَانِ الْإِبِلِ، وَمُرَاحِ الْغَنَمِ،رقم:۷۶۹

یعنی’’ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لو۔‘‘

اس سے معلوم ہوا کہ ’’ما ٔکول اللحم‘‘ چار پائے کا گوبر اور پیشاب پاک ہے۔ گھوڑے کے بارے حضرت جابررحمہ اللہ نے فرمایا:

’ وَرَخَّصَ فِی لُحُومِ الخَیلِ۔ ’’نبی ﷺ نے گھوڑے کے گوشت کی اجازت دی ہے۔‘‘ صحیح البخاری، بَابُ لُحُومِ الخَیْلِ، رقم:۵۵۲۰

 تفصیل کے لیے ’’فتح الباری‘‘(۹؍ ۶۴۹) ملاحظہ فرمائیں!

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:109

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ