سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(33) کیا نفاس والی عورت کے لیے چالیس دن مکمل کرنا لازمی ہیں ؟

  • 24043
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 810

سوال

(33) کیا نفاس والی عورت کے لیے چالیس دن مکمل کرنا لازمی ہیں ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نفاس کے چالیس دن مکمل کرنے لازمی ہیں یا خون بند ہونے کے بعد عورت غسل کر کے نماز پڑھ سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

چالیس دن سے قبل نفاس کا خون بند ہونے پر عورت طہارت کے فوراً بعد نماز شروع کردے اور رمضان کے روزے رکھے اور وہ خاوند کے لیے بھی حلال ہے۔ اگر چالیس دنوں کے دوران خون دوبارہ آنا شروع ہو جائے تو اس پر نماز اور روزہ چھوڑنا واجب ہو گا ۔علماء کے صحیح ترین قول کی رُو سے خاوند کی قربت اختیار کرنا بھی ممنوع ہو جائے گی۔ ایسی عورت پاک ہونے یا چالیس دن کی مدت پوری کرنے تک نفاس والی عورت کا حکم رکھتی ہے۔ البتہ اگر چالیس دن کے بعد بھی خون جاری رہتا ہے (اور خون کا رنگ بھی تبدیل ہو گیا ہے) تو ایسا خون فاسد ہو گا اس کے لیے وہ نماز روزہ نہیں چھوڑ سکتی اور مستحاضہ کی طرح خاوند کے لیے بھی حلال ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:101

محدث فتویٰ

تبصرے