السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی چیز یا جگہ سے نجاست دھونے کے بعد بعض فقہاء اسے سات بار مزید دھونا ضروری قرار دیتے ہیں۔ نجاست دھونے کے بعد کتنی بار مزید دھونا چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ازالۂ نجاست کے لیے ماسوائے کتے کے شرع میں کوئی عدد معین نہیں ۔مقصود صفائی ہے۔ جب وہ حاصل ہو جائے تو درست ہے۔ ’’مسند احمد‘‘ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی روایت میں ہے:
’ اَلغَسلُ مِنَ البَولِ مَرَّةً۔ وَالغَسلُ مِنَ الاَنَابَةِ مَرَّةً ‘ (الفتح الربانی:۲؍ ۱۹۸)
ابو دائود (بَابُ فِی الغُسلِ مِنَ الجَنَابَۃِ) کے مطابق اور بدوی کے پیشاب پر آپﷺ نے جو ڈول بہانے کا حکم دیا، کسی عدد کا ذکر نہیں کیا۔ جن فقہاء نے سات کا عدد ضروری قرار دیا ہے۔ انہوں نے ’’ولوغ کلب ‘‘ (کتے کے منہ ڈالنے) پر قیاس کیا ہے اور اس سلسلہ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کی ایک روایت بھی ہے، جو المغنی (۱؍ ۷۵) میں بیان ہوئی ہے۔ لیکن راجح مسلک پہلا ہے۔
ھذا ما عندی والله أعلم بالصواب