السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حدیث پاک کی رُو سے ایک بچے (لڑکے) کا پیشاب اس کے ایام رضاعت کے دوران کپڑے پر لگ جائے تو اس جگہ کپڑے پر پانی کے چھینٹے لگا دینے سے نماز کے لیے پاک ہو جاتا ہے۔ کیا اسی دوران چند ایک ذیلی صورتوں میں بھی جواز ہے؟
۱۔ بچہ صرف اپنی ماں کا دودھ پیتا ہو یا کسی اور خاتون کابھی؟
۲۔ بچہ اگر اپنی ماں کے دودھ کی مدت پوری نہ ہوسکنے کی وجہ سے چوپائے کا دودھ بھی پیتا ہو؟
۳۔ بچہ اپنی ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ دیگر خوراک (گندم چاول وغیرہ) بھی کھاتا ہو؟
۴۔ بچے کو اس کی ماں کے دودھ نہ ہونے کی وجہ سے دیگر خوراک ہی کھلائی جاتی ہو؟
۵۔ صرف ماں کے دودھ پر گزارا کرنے والی بچی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
۱۔جونسی عورت کا بھی دودھ پی لے حکم ایک جیسا ہے چھینٹے لگانے چاہئیں۔
۲۔ چھینٹے کافی ہیں احتیاطاً کپڑا دھو لیا جائے۔
۳۔ بایں صورت کپڑے کو دھونا ضروری ہے۔
۴۔ کپڑے کو دھونا چاہیے۔
۵۔ بچی کا پیشاب ہر صورت میں دھونا چاہیے۔
ھذا ما عندی والله أعلم بالصواب