سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(57) کام سے تھکے ہوئے کو نماز کے لیے جگانا

  • 23960
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 659

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کوئی شخص طویل ڈیوٹی انجام دینے کے بعد سوجائے اور نماز کا وقت ہو جائے تو کیا اس کی بیوی کو چاہیے کہ اس حالت میں اپنے تھکے ہوئے شوہر کو جگادے یا اسے سوتا ہوا چھوڑ دے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی شریعت کی ایک خوبی یہ ہے کہ اس نے سوتے ہوئے شخص کو مرفوع القلم (قابل معافی)قراردیا ہے اس لیے طویل ڈیوٹی انجام دینے کے بعد اگر کوئی شخص سوتا رہ گیا اور اس کی نماز چھوٹ گئی تو وہ قابل معافی ہے۔بہ شرطے کہ نیند سے بیداری کے فوراً بعد نماز ادا کرلےاور بہ شرطے کہ وہ اسے اپنی عادت نہ بنالے ۔ بیوی کے لیے ضروری نہیں ہے کہ اپنے تھکے ماندے شوہر کو نیند پوری ہونے سے قبل جگا دے ۔ کیوں کہ یہ ڈیوٹی ایک دن کی نہیں ہے۔ یہ ڈیوٹی اسے روز انجام دینی ہے۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاوی یوسف القرضاوی

طبی مسائل،جلد:2،صفحہ:277

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ