سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(103) عورتوں کا ختنہ

  • 23855
  • تاریخ اشاعت : 2024-11-10
  • مشاہدات : 727

سوال

(103) عورتوں کا ختنہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورتوں کے ختنے کے سلسلے میں اسلام کا کیاحکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس سلسلے میں علماء اور خودڈاکٹروں کے درمیان زبردست اختلاف ہے۔ان میں ایک گروہ ہے جو اس کے حق میں ہے اور دوسرا گروہ اس کی مخالفت کرتا ہے۔

میری صورت میں بہتر صورت یہ ہے کہ عورتوں کاہلکا سا ختنہ ہونا چاہیے کیوں کہ یہ ہلکا ختنہ ان کے چہرے پر تازگی اور ان کے شوہر کے لیے زائد لذت کا باعث بن سکتا ہے۔اس سلسلے میں دلیل کے طور پر ایک حدیث پیش کی جاسکتی ہے،اگرچہ یہ صحیح حدیث نہیں ہے۔حدیث یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس عورت سے جو عورتوں کا ختنہ کرتی تھی فرمایا:

"اخْفِضِي وَلَا تَنْهَكِي ، فَإِنَّهُ أَنْضَرُ لِلْوَجْهِ وَأَحْظَى عِنْدَ الزَّوْجِ"

’’تھوڑا ختنہ کرو اور بالکل جڑ سے نہ کاٹ ڈالو،کیوں کہ یہ چیز اس کے چہرے کے لیے باعث لذت ہے۔‘‘

بہرحال یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ اس میں کسی قسم کی سختی اور تشدد سے کام لیا جائے۔جو لوگ ا پنی بیٹیوں کا ختنہ کرانا چاہتے ہیں وہ ایسا کرسکتے ہیں اور میں بھی اس کے حق میں ہوں۔اور جو لوگ نہیں کرانا چاہتے تو کوئی مضائقہ نہیں۔

البتہ بچوں کا ختنہ کرانا اسلامی شعائر میں شمار کیا جاتا ہے۔اسی لیے علماء کہتے ہیں کہ اگر شہر والوں نے یہ سنت چھوڑدی ہو توامام وقت ان کے خلاف اس وقت تک جنگ کرسکتا ہے،جب تک وہ اس سنت پر عمل نہ کرنے لگیں۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاوی یوسف القرضاوی

عورت اور خاندانی مسائل،جلد:1،صفحہ:237

محدث فتویٰ

تبصرے