السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عرفہ کے دن روزہ رکھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یوم عرفہ سال کے افضل ترین دنوں میں سے ہے ۔ اس کی فضیلت کے سلسلے میں متعدد صحیح احادیث حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن روزہ رکھنے کی تاکید بھی فرمائی ہے۔ اور اس کی بڑی فضیلت بیان کی ہے۔ حدیث ہے۔
"صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ ، أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ "
’’میں اللہ تعالیٰ سے امید کرتا ہوں کہ یوم عرفہ کا روزہ دو سال کے گناہوں کو معاف کر دے گا۔‘‘
ہم میں سے کون ایسا ہے جو گناہوں سے پاک ہے اور اس سے خطائیں نہیں ہوتیں۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ عرفہ سے پہلے آٹھ روزے اگر نہیں رکھ سکتا تو کم ازکم عرفہ کے دن ضرور روزہ رکھے اور اس کا اہتمام کرے۔البتہ حاجیوں کے لیے یہ روزہ رکھنا مسنون نہیں ہے تاکہ خالی پیٹ ذکر و عبادت میں خلل نہ ہو۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب