السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک تاجر ہے جو امپورٹ کاکام کرتا ہے ۔ اس نے اپنے مال تجارت کی حفاظت کی خاطر ایک گودام اور انہیں فروخت کرنے کی خاطر ایک شوروم بنایا ہے تو کیا اس گودام اور شوروم پر زکوۃ فرض ہو گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فقہاء کے نزدیک زکوۃ ان چیزوں پر ہے جو فروخت کرنے کے لیے رکھی جاتی ہیں جنھیں فقہ کی اصطلاح میں عروض التجارۃ کہتے ہیں۔ وہ فرنیچر مال گودام یا شوروم وغیرہ جن میں عروض التجارۃ کو رکھا جاتا ہے ان پر زکوۃ نہیں ہے کیونکہ فی لواقعہ یہ فرنیچر گودام یاشوروم وغیرہ فروخت کی خاطر نہیں ہوتے بلکہ ان کے اندر رکھا ہوا سامان فروخت کی خاطر ہوتا ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب