السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سورہ توبہ بغیر بسم اللہ کے کیوں نازل ہوئی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس سلسلے میں علماء کے مختلف اقوال ہیں۔ان میں سب سے قرین قیاس رائے میری نظر میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے فرمایا کہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم موجب رحمت وامان ہے اور سورہ توبہ امان کے خاتمے اور جہاد کا اعلان ہے۔(زادالمسیر:علامہ جوزی)
چوں کہ مشرکین نے مسلمانوں کو دھوکا دیا اور معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف یہودیوں کا ساتھ دیا اس لیے نہ کوئی معاہدہ باقی رہا اور نہ کوئی اخلاقی جواز کہ مشرکین کے ساتھ معاہدہ کو برقرار رکھا جائے۔اسی لیے اللہ اور اس کے رسول نے معاہدے کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے ان مشرکین کے خلاف علم جہاد بلند کردیا۔
اگر اس سورۃ کی ابتدا بھی بسم اللہ سے ہوتی تو اللہ تعالیٰ کی شان کریمی ورحیمی ان کے لیے ایک گونہ باعث رحمت وامان بنتی جب کہ اس سورۃ کا آغاز ہی امان کے خاتمے کے اعلان سے ہے اور مسلمانوں کو اس بات کا حکم ہے کہ وہ مشرکین پر اپنی تلواریں کھینچ لیں:
﴿ فَاقتُلُوا المُشرِكينَ حَيثُ وَجَدتُموهُم وَخُذوهُم وَاحصُروهُم وَاقعُدوا لَهُم كُلَّ مَرصَدٍ...﴿٥﴾... سورة التوبة
’’تو مشرکین کو قتل کرو جہاں پاؤ اور انہیں پکڑو اور گھیرو اور ہر گھات میں ان کی خبر لینے کے لیے بیٹھو‘‘
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب