جس شخص کو ہر وقت کا ابتلاء نہ ہو ،پیشاب کرنے کے بعد تھوڑی دیر تک پیشاب کے قطرے بہتے ہوں اس کے بعد بند ہو جاتے ہوں ، ایسا شخص عذر دور ہونے کے انتظار میں نماز میں تاخیر کرے یا اوّل وقت میں باجماعت نماز ادا کر لے اگرچہ وضو کے بعد قطرے آ جائیں۔جسے ہر وقت کا ابتلاء ہو کیا صرف وہی شخص سلسل کی حالت میں نماز ادا کر سکتا ہے؟
________________________________________________________________________
نماز کا وقت شروع ہونے سے اتنی دیر پہلے پیشاب کر لے کہ نماز کا وقت شروع ہونے تک قطرے بند ہوجائیں۔