السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کِرلے (چھپکلی) کو مارنا کار ثواب ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ جو آدمی کِرلے یا چھپکلی کو مارتا ہے اس پر غسل فرض ہو جاتا ہے تو کیا یہ بات صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کِرلے کو مارنا باعث اجروثواب ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کِرلوں کو مارنے کا حکم دیا تھا۔ ام شریک رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں:
ان رسول الله صلى الله عليه وسلم امر بقتل الاوزاغ وقال: ((كان ينفخ على ابراهيم عليه السلام))(بخاری، بد الخلق، ح: 3359، مسلم، السلام، استحباب قتل الوزغ، ح: 2237)
’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے چھپکلیوں کے مارنے کا حکم دیا اور آپ نے فرمایا: یہ ابراہیم علیہ السلام (کی آگ) پر پھونکیں مارتی تھیں۔‘‘
بعض احادیث میں کِرلے کو پوری قوت سے ایک ہی چوٹ میں مارنے کی فضیلت بھی بیان ہوئی ہے، ارشاد نبوی ہے:
مَنْ قَتَلَ وَزَغَةً فِي أَوَّلِ ضَرْبَةٍ فَلَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً وَمَنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّانِيَةِ فَلَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً لِدُونِ الْأُولَى وَإِنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّالِثَةِ فَلَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً لِدُونِ الثَّانِيَةِ(مسلم، ایضا، ح: 2240)
’’جو چھپکلی کو پہلی چوٹ میں مار دے اس کے لیے اتنی اتنی نیکیاں ہیں اور جو اسے دوسری چوٹ میں مارے دے اس کے لیے پہلے شخص سے کم اتنی اتنی نیکیاں ہیں اور اگر تیسری چوٹ میں مارے تو اس کے لیے (دوسرے سے کم) اتنی اتنی نیکیاں ہیں۔‘‘
ایک اورروایت میں ہے:
(من قتل وزغاً فى أول ضربه كتبت له مائه حسنه، وفى الثانيه دون ذلك، وفى الثالثه دون ذلك) (ایضا)
’’جو شخص کسی کِرلے (چھپکلی) کو پہلی چوٹ میں مار ڈالے اس کے لیے سو نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔ دوسری چوٹ سے مارنے پر اس سے کم اور تیسری چوٹ سے مارنے پر اس سے کم۔‘‘
احادیث میں وزغ کا لفظ استعمال ہوا ہے، امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
وزغ سام ابرص سے بڑا جانور ہے۔ (سام ابرص چھپکلی کو کہتے ہیں۔)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کی اس سے مراد کِرلا ہے اور یہی بات لوگوں میں بھی مشہور ہے۔
باقی لوگوں کا یہ کہنا کہ کِرلے یا چھپکلی کو مارنے سے غسل فرض ہو جاتا ہے، اس کا شریعت مطہرہ میں کوئی ثبوت نہیں ہے یہ لوگوں کا اپنی طرف سے بنایا ہوا مسئلہ ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب