السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے پانچ ہزار روپے کسی دوسرے شخص کو بطور قرض دیے۔ اس وقت اس رقم کی قوتِ خرید ایک تولہ سونا کے برابر تھی، کچھ عرصہ بعد جب مقروض نے قرض واپس کیا تو پانچ ہزار کی قوت مزید کم ہو کر دس ماشے کے برابر رہ گئی۔ اب مقروض کیا اتنی ہی مقدار میں کرنسی ادا کرے گا جتنی اس نے لی تھی یا ان کی قیمتِ خرید کا لحاظ کرتے ہوئے اتنے نوٹ دے گا جن کی قوت ایک تولہ کے برابر ہے؟ حالانکہ قرض کے لین دین کے وقت ایسی کوئی شرط نہیں رکھی گئی تھی۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بشرطِ صحت سوال مقروض صرف 5000 روپے ادا کرے گا۔ یہی عرفِ عام کے مطابق ہے البتہ اگر کوئی جائز شرط رکھی گئی ہوتی تو اس کا لحاظ کیا جاتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب