السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض لوگ عورتوں کو اپنی بہنیں بنا لیتے ہیں؟ کیا ان کا یہ طرزِ عمل درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بہنیں حقیقی ہوتی ہیں یا رضاعی (دودھ شریک) یا پھر ایمان و اسلام کی بنیاد پر یہ رشتہ اخوت قائم ہوتا ہے۔ دو اول الذکر تو آدمی کے لیے محرم ہیں جبکہ مؤخر الذکر کا محرم ہونا ضروری نہیں۔ کسی عورت کو بہن کہنے سے وہ بہن نہیں بن جاتی جیسے بیوی کو ماں کہہ دیں تو وہ ماں نہیں بن جاتی۔ لہذا کسی خاتون کو بہن کہہ لینے سے حجاب و معاشرت کی شرعی پابندیاں کالعدم نہیں ہو جاتیں، بہن بنانے کا عمل بھی دھوکہ دہی پر مبنی ہے۔ مشاہدہ ہے کہ بعض لوگ خواتین کو بہن بنا کر گپ شپ کے ذریعے محظوظ ہوتے ہیں۔ بسا اوقات معاملہ خطرناک حد تک پہنچ جاتا ہے۔ اور دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض تو ’’بہن‘‘ کو اغواء کر لیتے ہیں اور بعض منہ بولی بہن سے شادی بھی کر لیتے ہیں۔
اس طرح کے طرزِ عمل سے بہن کے رشتے کا تقدس بھی مجروح ہوتا ہے نیز ’’بہن‘‘ اور ’’بھائی‘‘ کو آپس میں لطف اندوزی کے مواقع بھی خوب میسر آتے ہیں جبکہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ’’گھریلو تعلقات‘‘ ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب