سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(251) عورت کا مرد ڈاکٹر سے علاج معالجہ؟

  • 23621
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 838

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسلمان عورت مرد ڈاکٹروں سے علاج معالجہ کروا سکتی ہے؟ نیز بتائیے کہ کیا شریعت مطہرہ مرد ڈاکٹروں سے ایکسرے اور زچگی کروانے کی اجازت دیتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر لیڈی ڈاکٹر دستیاب ہو تو عورت کو چاہئے اس سے علاج کروائے۔ لیڈی ڈاکٹر کی دستیابی پر مرد ڈاکٹر سے علاج کروانا جائز نہیں تاہم ایسی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے کہ کسی عورت کو اُس کے کیس کی پیچیدگی کی وجہ سے کسی ماہر اور قابل ڈاکٹر سے زچگی میں مرد ڈاکٹر سے علاج کروانا بامر مجبوری جائز ہے۔ واضح رہے یہ اجازت مخصوص حالات کے لیے ہے۔ یاد رکھیں علاج کرواتے وقت بھی ڈاکٹر کے ساتھ خلوت نہ ہو، تاکہ شریعت کے بتائے ہوئے آداب کی پاسداری کی جا سکے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

خواتین کے مخصوص مسائل،صفحہ:546

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ