سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(223) قربانی کا گوشت بطور اجرت دینا

  • 23593
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2359

سوال

(223) قربانی کا گوشت بطور اجرت دینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عام طور پر دیہاتوں میں یہ بات رائج ہے کہ قربانی کا گوشت، سری پائے یا کھال قصاب کو قربانی کا جانور ذبح کرنے اور گوشت بنانے کی اُجرت کے طور پر دے دی جاتی ہے، کیا ان کا ایسا کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسا کرنا درست نہیں کیونکہ قربانی میں سے کوئی بھی چیز کسی کو بطور اجرت دینا درست نہیں، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع کیا ہے (گوشت بنانے کی مزدوری اپنی جیب سے دینی چاہئے، نہ کہ قربانی کے گوشت سے) سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

ان النبى صلى الله عليه وسلم امره ان يقوم على بدنه وان يقسم بدنه كلها، لحومها وجلودها وجلالها ولا يعطى فى جزارتها شيئا(بخاري، الحج، ما یتصدق بجلود الھدی)

’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ آپ کی قربانی کے اونٹوں اور ان کے گوشت تقسیم کرنے کی نگرانی کریں، ان کے گوشت، کھالیں، اور جھولیں سب تقسیم کر دیں، ان کے ذبح کرنے کے عوض (ان میں سے قصاب کو) کچھ نہ دیں۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

قربانی کے احکام و مسائل،صفحہ:503

محدث فتویٰ

تبصرے