سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(206) ایک دفعہ شوال کے روزے رکھنے سے ان کی فرضیت!

  • 23576
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 718

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی ایک دفعہ شوال کے چھ روزے رکھ لے تو کیا یہ اس پر فرض ہو جاتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایک دفعہ رکھنے سے پھر ہمیشہ کے لیے فرض نہیں ہو جاتے بلکہ اگر کسی سال چھوڑنا بھی چاہے تو چھوڑ سکتا ہے، لیکن یہاں زیادہ بہتر چیز دیکھنی پڑے گی، اور وہ ہے دوام اور استمرار، کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے:

(احب العمل الى الله ما داوم عليه صاحبه ان قل)(مسلم، الصیام، صیام النبي صلی اللہ علیہ وسلم في غیر رمضان، ح: 782)

’’اللہ کے نزدیک پسندیدہ ترین عمل وہ ہے جس پر صاحب عمل ہمیشگی کرے اگرچہ وہ کم ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ (فتاویٰ علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

رمضان المبارک اور روزہ،صفحہ:480

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ