سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(205) شوال کے چھ روزوں کا وقت

  • 23575
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 746

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شوال کے چھ روزے پورے مہینے میں جب بھی چاہے رکھے جا سکتے ہیں یا کہ ان کا کوئی خاص وقت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے:

(من صام رمضان ثم اتبعه ستا من شوال كان كصيام الدهر)(مسلم، الصیام، استحباب صوم ستةایام من شوال، ح: 1164)

’’جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد چھ روزے شوال کے بھی رکھے، اس کا یہ عمل ایسے ہو جائے گا جیسے اس نے ہمیشہ روزے رکھے۔‘‘

ان روزوں کے لیے کوئی خاص دن مقرر نہیں ہین بلکہ پورے مہینے میں جن دنوں چاہے رکھ سکتا ہے، چاہے آغاز میں رکھ لے، چاہے درمیان میں رکھ لے، چاہے آخر میں رکھ لے، پھر چاہے مسلسل رکھ لے، چاہے تو متفرق طور پر رکھ لے، اس میں الحمدللہ ہر طرح کی گنجائش ہے۔ البتہ اگر مہینے کے شروع ہی میں اس سے جلدی جلدی سبکدوش ہونا چاہئے تو یہ زیادہ بہتر ہے، کیونکہ یہ روش نیکیوں میں سبقت کے ضمن میں آ جاتی ہے۔ (فتاویٰ علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

رمضان المبارک اور روزہ،صفحہ:479

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ