سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(200) نماز عید جماعت کے بغیر؟

  • 23570
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 822

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اکثر دیکھا گیا ہے کہ بعض لوگ تاخیر ہونے کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے نماز عید نہیں پڑھ سکتے۔ ایسی صورت حال میں نماز عید جماعت کے بغیر پڑھی جا سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عید کی نماز جماعت کے ساتھ ہی ادا کرنی چاہئے، البتہ اگر کسی وجہ سے نماز عید چُھوٹ جائے تو جماعت کے بغیر ہی ادا کر لینا درست ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے تعلیقا یہ روایت بیان کی ہے:

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے غلام ابن ابو عتبہ زاویہ نامی گاؤں میں (بصرہ سے چھ میل کے فاصلے پر) رہتے تھے، انہیں آپ نے حکم دیا تھا کہ وہ اپنے گھر والوں اور بچوں کو جمع کر کے شہر والوں کی طرح نماز عید اور تکبیریں پڑھیں۔ عکرمہ نے شہر کے قرب و جوار میں آباد لوگوں کے لیے فرمایا  کہ جس طرح امام کرتا ہے، یہ لوگ بھی عید کے دن جمع ہو کر دو رکعت نماز پڑھیں۔ عطاء نے کہا:

’’اگر کسی کی نماز عید رہ جائے تو وہ دو رکعت اکیلا ہی پڑھے۔‘‘

(بخاري، العیدین، اذا فاته یصلي رکعتین، ح: 1660)

یہی حکم ان لوگوں کے لیے بھی ہو گا، جو کسی بیماری وغیرہ کی وجہ سے عید گاہ نہیں جا سکتے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

رمضان المبارک اور روزہ،صفحہ:465

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ