سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(197) فطرانے میں غلہ دینا چاہئے یا اس کی قیمت؟

  • 23567
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 829

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فطرانے میں غلہ ہی دینا چاہئے یا اس کی قیمت بھی ادا کی جا سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صدقۃ الفطر (فطرانہ) کے بارے میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے ہر غلام و آزاد، مرد و عورت اور چھوٹے بڑے پر کھجور یا جو کا ایک صاع (تقریبا اڑھائی کلو) فطرانہ مقرر کیا اور یہ بھی حکم دیا کہ اسے نماز عید کے لیے نکلے سے پہلے پہلے ادا کر دیا جائے۔‘‘

(بخاري، الزکوٰۃ، فرض صدقۃ الفطر، ح: 1503)

اس حدیث کی طرح بہت سی احادیث میں جنس (کھجور، منقیٰ، پنیر، جَو اور دیگر اناج) ادا کرنے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ تاہم ان اشیاء کی قیمت ادا کر دینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ صدقۃ الفطر کا ایک مقصد طعمة للمساكين (مسکینوں کا کھانا) بھی بیان ہوا ہے اور یہ مقصد قیمت سے بھی پورا ہو سکتا ہے۔ عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے حکم دیا کہ ہر شخص سے آدھا درہم بطور صدقہ فطر لیا جائے۔ (ابن ابي شیبه 174/3، ح: 10469)

بعض تابعین نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ صدقۃ الفطر میں کھانے کی قیمت دراہم میں ادا کرتے ہیں۔ (ایضا 174/3، ح: 10472)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

رمضان المبارک اور روزہ،صفحہ:461

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ