السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فطرانے میں غلہ ہی دینا چاہئے یا اس کی قیمت بھی ادا کی جا سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صدقۃ الفطر (فطرانہ) کے بارے میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے ہر غلام و آزاد، مردوعورت اور چھوٹے بڑے پر کھجور یا جو کا ایک صاع (تقریبا اڑھائی کلو) فطرانہ مقرر کیا اور یہ بھی حکم دیا کہ اسے نماز عید کے لیے نکلنے سے پہلے پہلے ادا کر دیا جائے۔‘‘(بخاري، الزکوٰة، فرض صدقة الفطر، ح: 1503)
اس حدیث کی طرح بہت سی احادیث میں جنس (کھجور، منقیٰ، پنیر، جَو اور دیگر اناج) ادا کرنے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ تاہم ان اشیاء کی قیمت ادا کر دینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ صدقۃ الفطر کا ایک مقصد طعمة للمساكين (مسکینوں کا کھانا) بھی بیان ہوا ہے اور یہ مقصد قیمت سے بھی پورا ہو سکتا ہے۔ عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے حکم دیا کہ ہر شخص سے آدھا درہم بطور صدقہ فطر لیا جائے۔ (ابن ابي شیبه 174/3، ح: 10469)
بعض تابعین نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ صدقۃ الفطر میں کھانے کی قیمت دراہم میں ادا کرتے ہیں۔ (ایضا 174/3 ح: 10472)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب