سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(176) نماز تراویح میں بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہونے والا کیا کرے؟

  • 23546
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 2234

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز تراویح پڑھنے والا اگر بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو کیا وہ تین رکعتوں کے بعد سجدہ سہو کرے یا چار رکعتیں مکمل کرنے کے بعد سجدہ سہو کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز تراویح چونکہ دو دو رکعت کر کے پڑھی جاتی ہے جیسا کہ حدیث (صلوة الليل مثنى مثنى) (بخاري، ح: 990،993، مسلم، ح: 749) سے معلوم ہوتا ہے، لہذا تراویح میں بھول کر تیسری رکعت کے لیے اٹھنے والا نمازی یاد آنے پر بیٹھ جائے اور آخر میں سہو کے دو سجدے کر لے۔ ایسے ہی ایک سوال کے جواب میں علامہ عبدالرحمٰن ناصر سعدی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ جیب وہ بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو اس کے لیے واپس پلٹنا لازم ہو گا اور اس پر سہو کے سجدے واجب ہوں گے، وہ چار رکعات پوری نہیں کرے گا کیونکہ رات کو نوافل ادا کرنے والا جب تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو اسے (تشہد کی طرف) پلٹنا ہوتا ہے تاہم دن کو نفلی نماز پڑھنے والے کو اختیار ہوتا ہے۔ (الفتاویٰ السعدیة، ص: 150، مکتبةالمعارف، الریاض)

اختیار سے مراد یہ ہے کہ اگر وہ چاہے تو چار رکعتیں پوری کر کے سہو کے سجدے کر لے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

رمضان المبارک اور روزہ،صفحہ:442

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ