السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز تراویح پڑھنے والا اگر بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو کیا وہ تین رکعتوں کے بعد سجدہ سہو کرے یا چار رکعتیں مکمل کرنے کے بعد سجدہ سہو کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز تراویح چونکہ دو دو رکعت کر کے پڑھی جاتی ہے جیسا کہ حدیث (صلوة الليل مثنى مثنى) (بخاري، ح: 990،993، مسلم، ح: 749) سے معلوم ہوتا ہے، لہذا تراویح میں بھول کر تیسری رکعت کے لیے اٹھنے والا نمازی یاد آنے پر بیٹھ جائے اور آخر میں سہو کے دو سجدے کر لے۔ ایسے ہی ایک سوال کے جواب میں علامہ عبدالرحمٰن ناصر سعدی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ جیب وہ بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو اس کے لیے واپس پلٹنا لازم ہو گا اور اس پر سہو کے سجدے واجب ہوں گے، وہ چار رکعات پوری نہیں کرے گا کیونکہ رات کو نوافل ادا کرنے والا جب تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو اسے (تشہد کی طرف) پلٹنا ہوتا ہے تاہم دن کو نفلی نماز پڑھنے والے کو اختیار ہوتا ہے۔ (الفتاویٰ السعدیة، ص: 150، مکتبةالمعارف، الریاض)
اختیار سے مراد یہ ہے کہ اگر وہ چاہے تو چار رکعتیں پوری کر کے سہو کے سجدے کر لے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب