السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسجد کے نام وقف شدہ زمین کا کیا حکم ہے؟ جبکہ مسجد کی تعمیر سے پہلے وقف شدہ جگہ کے بالکل قریب، چند گز کے فاصلے پر کوئی دوسرا شخص مسجد تعمیر کر دے یا وقف کی گئی جگہ پر مسجد بنانا مقصود نہ رہے۔ آیا وقف شدہ مسجد کی جگہ فروخت کر کے کسی دوسری جگہ مسجد بنائی جا سکتی ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مسئولہ میں دوسری جگہ مسجد بنائی جا سکتی ہے۔ نزدیکی نئی تعمیر شدہ مسجد کی توسیع پر بھی اس وقف شدہ جگہ کی رقم استعمال کی جا سکتی ہے، جس میں مصلحت ہو اسی صورت کو اختیار کیا جا سکتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب