السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگوں سے جب کتاب و سنت کی بات کی جاتی ہے تو جھٹ سے کہہ دیتے ہیں کہ ہمارے باپ دادا اِسی طرح کرتے رہے ہیں۔ ہم تو ان کے طریقے پر ہی چلیں گے۔ وہ کوئی غلط تھے؟ انہیں ان باتوں کا علم نہیں تھا؟ تمہیں زیادہ علم ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح کے اشکالات کی کیا حیثیت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس قسم کے اشکالات کوئی نئی بات نہیں۔ یہ ہر دور کا مشترک مرض ہے۔ جب بھی کوئی نبی کسی قوم کی طرف اللہ کا پیغام لے کر آیا تو قوم نے آگے سے جواب دیا:
﴿إِنّا وَجَدنا ءاباءَنا عَلىٰ أُمَّةٍ وَإِنّا عَلىٰ ءاثـٰرِهِم مُهتَدونَ ﴿٢٢﴾... سورة الزخرف
’’ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک دین پر پایا ہم تو انہی کے نقش قدم پر چلیں گے۔‘‘
باپ دادا صحیح دین پر ہوں، حق پر ہوں تو پھر ان کا راستہ اختیار کرنا چاہئے۔ اگر وہ غلط راہ پر گامزن ہوں تو پھر بھی انہی کے طریقے کو اختیا رکر لینا ضلالت اور جہالت ہے۔ اللہ نے اس کی سختی سے مذمت کی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
1۔ ﴿ وَإِذا قيلَ لَهُمُ اتَّبِعوا ما أَنزَلَ اللَّهُ قالوا بَل نَتَّبِعُ ما وَجَدنا عَلَيهِ ءاباءَنا أَوَلَو كانَ الشَّيطـٰنُ يَدعوهُم إِلىٰ عَذابِ السَّعيرِ ﴿٢١﴾... سورة لقمان
’’اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو نازل کیا ہے اس کی اتباع کرو تو یہ کہتے ہیں کہ ہم تو اس پر چلیں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے۔ بھلا اگر شیطان ان کے باپ دادا کو دوزخ کی آگ کی طرف بلاتا رہا ہو (تو کیا یہ ان کے ساتھ دوزخ میں چلے جائیں گے!)‘‘
2۔﴿وَإِذا قيلَ لَهُمُ اتَّبِعوا ما أَنزَلَ اللَّهُ قالوا بَل نَتَّبِعُ ما أَلفَينا عَلَيهِ ءاباءَنا أَوَلَو كانَ ءاباؤُهُم لا يَعقِلونَ شَيـًٔا وَلا يَهتَدونَ ﴿١٧٠﴾... سورة البقرة
’’اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس چیز کی پیروی کرو جو اللہ نے اتاری ہے تو کہتے ہیں ہم تو اس کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو (چلتے ہوئے) پایا ہے۔ تو کیا اگرچہ ان کے باپ دادا بے عقل اور گمراہ ہوں (تب بھی یہ انہی کی پیروی کیے جائیں گے!)‘‘
3۔ ﴿وَإِذا قيلَ لَهُم تَعالَوا إِلىٰ ما أَنزَلَ اللَّهُ وَإِلَى الرَّسولِ قالوا حَسبُنا ما وَجَدنا عَلَيهِ ءاباءَنا أَوَلَو كانَ ءاباؤُهُم لا يَعلَمونَ شَيـًٔا وَلا يَهتَدونَ ﴿١٠٤﴾... سورة المائدة
’’اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ اس چیز کی طرف جو اللہ نے اتاری ہے اور رسول کی طرف تو کہتے ہیں کہ ہمیں تو وہی کافی ہے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا۔ بھلا اگر ان کے آباء و اجداد بے علم اور گمراہ ہوں (تو پھر بھی یہ ان کے پیچھے ہی چلیں گے!)‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب