سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) ماہِ محرم کی فضیلت کا سبب؟

  • 23406
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1362

سوال

(36) ماہِ محرم کی فضیلت کا سبب؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ماہِ محرم کی فضیلت کس بنا پر ہے؟ عام لوگ اس فضیلت کا سبب واقعہ کربلا کو قرار دیتے ہیں۔ کیا یہ درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ماہِ محرم حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک مہینہ ہے، وہ چار مہینے یہ ہیں: ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب۔ ان مہینوں میں لڑائی جھگڑا کرنا اور نافرمانی کرنا دیگر مہینوں کی نسبت زیادہ سنگین جرم قرار دیا گیا تھا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿إِنَّ عِدَّةَ الشُّهورِ عِندَ اللَّهِ اثنا عَشَرَ شَهرًا فى كِتـٰبِ اللَّهِ يَومَ خَلَقَ السَّمـٰو‌ٰتِ وَالأَرضَ مِنها أَربَعَةٌ حُرُمٌ ذ‌ٰلِكَ الدّينُ القَيِّمُ فَلا تَظلِموا فيهِنَّ أَنفُسَكُم ...﴿٣٦﴾... سورة التوبة

’’اللہ کے ہاں مہینوں کی تعدادکتاب اللہ میں بارہ ہے جب سے اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا۔ ان میں سے چار حرمت والے ہیں۔ یہی درست دین ہے۔ ان مہینوں میں تم اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو۔‘‘

اس آیت سے معلوم ہوا کہ ماہِ محرم کی یہ حرمت روزِ اول سے چلی آ رہی ہے۔

اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

(افضل الصيام بعد رمضان شهر الله المحرم)(مسلم، الصیام، فضل صوم المحرم، ح: 1163)

’’رمضان کےبعد افضل روزے اللہ کے مہینے محرم کے ہیں۔‘‘

محرم کے فضائل کا ایک سبب عاشوراء کا روزہ بھی ہے جو ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ دس محرم کو یہودی یومِ نجات مناتے تھے کہ اس دن اللہ تعالیٰ نے فرعون کو غرق کیا تھا۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔ آپ نے فرمایا کہ ہم یہودیوں کی بہ نسبت موسیٰ علیہ السلام کے زیادہ قریب ہیں۔

دین کی تکمیل تو واقعہ کربلا سے بہت پہلے ہو چکی تھی۔ اس لیے بعد میں رونما ہونے ولے کسی اتفاقی واقعہ کو محرم الحرام کی فضیلت کا سبب قرار نہیں دیا جا سکتا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

شرک اور خرافات،صفحہ:126

محدث فتویٰ

تبصرے