السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
موسم برسات کی آمد پر کھیتوں میں مینڈکوں کی ٹرٹر کی آواز آنا شروع ہو جاتی ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ مینڈک اللہ تعالیٰ سے بارش مانگتے ہیں۔ کیا یہ بات درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تمام چیزیں اللہ تعالیٰ کی پاکی و تسبیح بیان کرتی ہیں جیسا کہ قرآن میں ہے:
﴿ وَإِن مِن شَىءٍ إِلّا يُسَبِّحُ بِحَمدِهِ وَلـٰكِن لا تَفقَهونَ تَسبيحَهُم...﴿٤٤﴾... سورة الإسراء
’’ایسی کوئی چیز نہیں جو اُسے (اللہ کو) پاکی اور تعریف کے ساتھ یاد نہ کرتی ہو لیکن ان کے تسبیح بیان کرنے کو تم سمجھتے نہیں ہو۔‘‘
جانور اللہ تعاالیٰ کی حمدوثناء کرنے اور اس سے مانگنے کے علاوہ آپس میں اور دیگر مخلوقات سے بھی گفتگو کرتے ہیں مثلا سورۃ النحل میں ایک چیونٹی کے دوسری چیونٹیوں سے ہمکلام ہونے کا تذکرہ ملتا ہے۔
ارشاد باری تعاالیٰ ہے:
﴿قالَت نَملَةٌ يـٰأَيُّهَا النَّملُ ادخُلوا مَسـٰكِنَكُم لا يَحطِمَنَّكُم سُلَيمـٰنُ وَجُنودُهُ وَهُم لا يَشعُرونَ ﴿١٨﴾ فَتَبَسَّمَ ضاحِكًا مِن قَولِها...﴿١٩﴾... سورة النمل
’’ایک چیونٹی نے کہا! چیونٹو! اپنے گھروں (بلوں) میں داخل ہو جاؤ، ایسا نہ ہو کہ بے خبری میں سلیمان اور اُن کا لشکر تمہیں روند ڈالے، اس کی بات سے سلیمان مسکرا کر ہنس دیے۔‘‘
اسی طرح ہدہد کی گفتگو کا تذکرہ بھی مذکورہ سورت میں ملتا ہے کہ اس نے سلیمان علیہ السلام سے عرض کی:
﴿ أَحَطتُ بِما لَم تُحِط بِهِ وَجِئتُكَ مِن سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقينٍ ﴿٢٢﴾... سورةالنمل
’’میں ایک ایسی چیز کی خبر لایا ہوں کہ تجھے اس کی خبر ہی نہیں، میں (ملک) سبا کی ایک یقینی (سچی) خبر تیرے پاس لایا ہوں۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب