سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(7) کون سے معبود جہنم میں ہوں گے؟

  • 23377
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1325

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن مجید میں خبر دی گئی ہے کہ مشرکین کے ساتھ ان کے معبودوں کو بھی جہنم میں ڈال دیا جائے گا، جبکہ انبیاء اور اولیاء کے پجاری بھی بہت ہیں۔ عیسیٰ علیہ السلام، عزیر علیہ السلام اور فرشتوں کی عبادت بھی مشرکین کرتے رہے ہیں تو اس سلسلے میں کتاب و سنت کی تعلیمات کیا ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿إِنَّكُم وَما تَعبُدونَ مِن دونِ اللَّهِ حَصَبُ جَهَنَّمَ أَنتُم لَها و‌ٰرِدونَ ﴿٩٨ لَو كانَ هـٰؤُلاءِ ءالِهَةً ما وَرَدوها وَكُلٌّ فيها خـٰلِدونَ ﴿٩٩ لَهُم فيها زَفيرٌ وَهُم فيها لا يَسمَعونَ ﴿١٠٠﴾... سورة الأنبياء

’’بلاشبہ تم اور اللہ کے سوا جن جن کی تم عبادت کرتے ہو سب جہنم کا ایندھن بنو گے۔ تم سب اس (جہنم) میں جانے والے ہو، اگر یہ (حقیقی) معبود ہوتے تو اس میں داخل نہ ہوتے اور سب کے سب اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ وہ وہاں چلا رہے ہوں گے اور وہاں کچھ بھی نہ سن سکیں گے۔‘‘

ان آیات کے بعد والی آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ جو لوگ نیک ہیں اور انہوں نے لوگوں کو اپنی عبادت کی دعوت نہیں دی بلکہ وہ اپنی زندگی میں دعوتِ توحید دیتے رہے وہ لوگ یقینا جنت میں داخل ہوں گے، انہیں تو جہنم کی ہوا بھی نہیں چھوئے گی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿إِنَّ الَّذينَ سَبَقَت لَهُم مِنَّا الحُسنىٰ أُولـٰئِكَ عَنها مُبعَدونَ ﴿١٠١لا يَسمَعونَ حَسيسَها وَهُم فى مَا اشتَهَت أَنفُسُهُم خـٰلِدونَ ﴿١٠٢ لا يَحزُنُهُمُ الفَزَعُ الأَكبَرُ وَتَتَلَقّىٰهُمُ المَلـٰئِكَةُ هـٰذا يَومُكُمُ الَّذى كُنتُم توعَدونَ ﴿١٠٣﴾... سورة الأنبياء

’’بےشک جن کے لیے ہماری طرف سے نیکی پہلے ہی ٹھیر چکی ہے وہ سب اُس (جہنم) سے دُور ہی رکھے جائیں گے، وہ تو جہنم کی آہٹ تک نہ سنیں گے اور اپنی مَن بھاتی چیزوں میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، بڑی گھبراہٹ (بھی) انہیں غمگین نہ کر سکے گی اور فرشتے انہیں ہاتھوں ہاتھ لیں گے کہ یہی تمہارا وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ دیے جاتے رہے۔‘‘

صاحبِ تفہیم القرآن لکھتے ہیں:

’’جن لوگوں نے خلقِ خدا کو خدا پرستی کی تعلیم دی تھی اور لوگ انہی کو معبود بنا بیٹھے یا جو غریب اس بات سے بالکل بے خبر ہیں کہ دنیا میں ان کی بندگی کی جا رہی ہے اوراس فعل میں ان کی خواہش اور مرضی کا کوئی دخل نہیں ان کے جہنم میں جانے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ وہ اس شرک کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ البتہ جنہوں نے خود معبود بننے کی کوشش کی اور جن کا خلقِ خدا کے اس شرک میں واقعی دخل ہے وہ اب اپنے عابدوں کے ساتھ جہنم میں جائیں گے۔ اسی طرح وہ لوگ بھی جہنم میں جائیں گے جنہوں نے اپنی اغراض کے لیے غیراللہ کو معبود بنوایا۔ کیونکہ اس صورت میں مشرکین کے اصلی معبود ہی قرار پائیں گے نہ کہ وہ جنہیں ان اشرار نے بظاہر معبود بنوایا تھا۔ شیطان بھی اسی ذیل میں آتا ہے کیونکہ اس کی تحریک پر جن ہستیوں کو معبود بنایا جاتا ہے، اصل معبود وہ نہیں بلکہ خود شیطان ہوتا ہے جس کے امر کی اطاعت میں یہ فعل کیا جاتا ہے اس کے علاوہ پتھراور لکڑی کے بتوں اور دوسرے سامانِ پرستش کو بھی مشرکین کے ساتھ جہنم میں داخل کیا جائے گا تاکہ وہ ان پر آتش جہنم کے اور زیادہ بھڑکنے کا سبب بنیں اور یہ دیکھ کر انہیں مزید تکلیف ہو کہ جن سے وہ شفاعت کی امیدیں لگائے بیٹھے تھے وہ ان پر الٹے عذاب کی شدت کا موجب بنے ہوئے ہیں۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ افکارِ اسلامی

توحید باری تعالیٰ،صفحہ:52

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ