سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(77) شراب خانے کی چھت پر مسجد بنانا

  • 23364
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 615

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کونٹری سےدین محمد صاحب دریافت کرتےہیں کہ جس عمارت کی پہلی منزل پرشراب فروخت کی جاتی ہویارقص وسرود جیسی غیرشرعی حرکات ہوتی ہوں، توکیا اس عمارت کےگراؤنڈ فلور کوبطور مسجد استعمال کیاجاسکتا ہے؟ براہ کرم مغرب میں آباد مسلمانوں کی مجبوریوں اورمشکلات کوسامنے رکھتےہوئے جواب مرحمت فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجدیں اللہ تعالیٰ کےذکر اور عبادت کےلیے بنائی جاتی ہیں،انہیں پاک صاف رکھنے کاحکم دیا گیا ہےاوران کےقرب وجوار میں ایسی چیزوں کی ممانعت کی کئی ہےجس سےنمازیوں کوتکلیف ہو۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ ﷫ فتاویٰ میں لکھتےہیں:کسی شخص کےلیے یہ جائز نہیں کہ وہ اہل مسجد کوایذا پہنچائے، یعنی جس کام کےلیے مسجد بنائی گئی ہے،جیسے نماز،قراءت قرآن ، ذکر الہٰی، دعا وغیرہ(ان میں خلل ڈالے) اس لیے کسی شخص کےلیےجائز نہیں کہ مسجد میں یا اس کےدروازہ پریا اس کےقریب کوئی ایسا کام کرے جس سےمسجد والوں کی عبادت میں خلل واقع ہو۔اس سے بھی بڑھ کر یہ بات ملاحظہ ہوکہ ایک دفعہ صحابہ کرام نماز پرھ رہےتھے اوربلندآواز سےقراءت کررہےتھےتونبی ﷺ تشریف لائےاورکہا: اےلوگو! تم میں سے ہرشخص اپنے رب سےمناجات کررہاہے توکوئی شخص دوسرے کی موجودگی میں بلند آواز سےقراءت نہ کرے۔،،(سنن ابی داؤد ، التطوع، حدیث: 1332 ، مسند احمد:3؍94)

اگر اس طرح آپ ﷺ نےایک نمازی کودوسرےنمازی کےمقابلے میں بلندآواز سےقراءت کرنے سےروکا ہےتوپھر دوسرے اعمال کی کیسے اجازت دی جاسکتی ہے،چنانچہ ہراس شخص کوروکا جائےگا جواہل مسجد کےلیے تشویش کاباعث ہویا ایسی بات کرے جوانہیں ایذاپہنچانے کاسبب بنے۔،،

اس اقتباس سےواضح ہوگیا کہ یا توایسے کاموں سےروکا جائے جن سےاہل مسجد کاتکلیف  پہنچتی ہو۔ اوراگر ایسا کرنےپرقدرت نہ ہوتو پھر ایسی جگہ مسجد نہ بنائی جائے، البتہ اضطرار کا حکم جدا ہے،یعنی نماز کاوقت ہوگیاہے،آپ کسی ہوٹل میں ہیں جہاں آپ کی رہائش کےقریب رقص وطرب کی محفل برپا ہے،قرب وجوار میں کوئی محفوظ جگہ بھی نہیں ہےتوایسی صورت میں نماز ادا کی جاسکتی ہے،جیسے رسول اللہﷺ اورصحابہ نےہجرت سےپہلے کعبہ کےاطراف میں اس عالم میں نمازیں پڑھی ہیں کہ کفار سیٹیاں بجاتےتھے،تالیاں پیٹتے تھے اورنمازیوں پرآواز کستے تھے۔(واللہ اعلم)

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

متفرق مسائل،صفحہ:413

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ