بیٹی دین سیکھنے کی خاطر ایک ایسی مجلس میں جانا چاہتی ہےجہاں مردوزن کا اختلاط نہیں ہےلیکن ماں اس کی اجازت نہیں دے رہی،کیاوہ کوئی حیلہ اختیار کرسکتی ہے؟
اس سوال کاجواب پیچھے گزرچکا ہےلیکن اس سوال کےمتعلق چند وضاحتیں کرنا ضروری ہیں۔
لیکن ماں باپ کےاذن کےبغیر گھربیٹھے علم کاحصور ہوسکتاہےیانہیں؟ آج کل ایسی بہت سی سہولیات موجودہیں جس سے ایسا کرنا ممکن ہے،جیسے:
1۔ علمی دروس پرمشتمل آڈیواورویڈیوٹیپ کی بہتاب ہے۔
2۔ ایسی بےشمار ویب سائٹس موجودہیں جن پرمطلوبہ علم حاصل کیاجاسکتاہے۔
3۔ دینی علم عام کرنےکےلیے ’’اوپن کالج،، موجودہیں جن کےذریعے سےگھر بیٹھے براہ راست کورس کیا جاسکتاہےاوربذریعہ فون اپنے استاد سےبات کی جاسکتی ہے۔
لیکن اگریہ سہولیات میسر نہ ہوں، یاان کےاستعمال پربھی پابندی ہوتوعلم کےحصول کےلیے گھرسےباہر جانے کےلیے مناسب حیلہ اختیار کیا جاسکتاہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب