سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(60) متعہ کے متعلق چند استفسارات و اشکالات

  • 23347
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 769

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

متعہ سےمتعلق میرا دوسرا سوال ہے، کیا جومہر دیا جاتاہے وہ عورت کوبراہ راست دیا جاتاہےیاخاندان کو؟ کیا یہ جہیز کی مانند ہے؟ ایک مضمون نگار رابرٹسن نےایک اوراصطلاحی صداق کاذکر کیا ہے جوکہ اس تحفہ کوکہا جاتا ہے جواس طرح کےتعلقات میں دیا جاتاہے۔عورت کو صدیقہ اوراس کےمرد کوصدیق کہاجاتا ہے اور اس میں یہ بھی کہا گیاہےکہ صدیقہ اپنی مرضی کےمطابق جب چاہے صدیق کوفارغ کرسکتی ہے اور ایک سےزائد صدیق بھی بیک وقت رکھ سکتی ہے۔ کیا متعہ سےمتعلق تمام ضابطے ابھی تک لاگو ہیں؟

متعہ کواسلام کےعروج کےزمانے سےجوڑا جاتاہے۔کیا شیعہ کےنزدیک قابل  عزت نہیں ہے؟ اگریہ خفیہ طریقے سے عمل پذیر ہوتاہے تو اس کےاثرات کیا ہیں اور کیا تعلق شمار کیا جائے گا؟ کیاایسے تعلقات سےجو اولاد ہوگی اس کی نسبت عورت اوراس کےخاندان کی طرف ہوگی؟ اورکیا صحیح نکاح میں عورت طلاق کےلیے کسی امام سےرجوع کرسکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کےپوچھے گئے سوالات کےجوابات نیچے دیے جارہے ہیں:

1۔ مہر کاتعلق عورت سےہے، اس کاخاندان سےکوئی سروکار نہیں ۔ سورۃ النساء میں کہا گیا ہے:’’ اپنی عورت کوان کےمہر(صدقات) خوش دلی دے دو۔،

زمانہ جاہلیت  میں آدمی مہرصرف عورت کےولی کودیتا تھا جبکہ اسلام میں یہ قطعی طورپر عورت کاحق ہے۔اس لیے مہر صرف عورت ہی کودینا چاہیے۔

2۔ یہ مہریا ڈاور Dowerکہلاتا ہے، جیسا کہ محمد بن الحسن الطوسی نےاپنی کتاب التہذیب (2؍188) میں ذکر کیا ہے۔یہ شیعہ مذہب کی معتبر کتاب ہے۔

3۔ مجھے افسوس کےساتھ کہنا پڑے گا کہ لفظ صداق کامجھے کہیں اسلامی ذرائع میں وہ مفہوم نہیں ملا جوآپ نےرابرٹسن کےحوالے سےدیا ہے۔انہوں نے شاید یہ لفظ’’صدیق،، سےلیا ہے جس کا معنی دوست کےہیں۔ اسلامی ذرائع کےمطابق صدیق بمعنی سچائی کےاستعمال ہوتاہے۔ عورت کومہر دینے کےبعد ایک شخص اپنے اس وعدے سےوفا کرتا ہےجواس نےعورت سے شادی سے پہلے کیاتھا۔

سمتھ کی توجیہ کو صرف اس حدتک لیا جاسکتا ہےکہ دورجاہلیت میں قحط کےموقع پرایک عورت کسی مرد کودوست(صدیق) کےطورپر اپنا لیتی تھی تاکہ وہ دوست اس عورت اوراس کےخاوند پرخرچ کرسکے۔ بہرحال اس لفظ(صداق) کاجاہلیت کے مفہوم سے کوئی واسطہ نہیں۔( تفسیر ابن عاشور:4؍22)

4۔ شیعہ کتب کےحوالے سے متعہ بذات خود ایک بہت اجروثواب والا عمل ہےمگر عملی طورپرجیسا کہ ڈاکٹر موسیٰ الموسوی نےکہاہے:’’ حالانکہ متعہ شیعوں کےنزدیک جانی پہچانی چیز ہےمگر ایران کےکچھ علاقوں میں اگر کوئی متعہ سےمتعلق پوچھے تو خون خرابہ تک نوبت آسکتی ہے۔،، انہوں نےماضی کےعظیم شیعہ مجتہد سید محسن الامین العاملی کا  حوالہ دیا ہےکہ جس میں انہوں نے کہا: متعہ ایک ایسا عمل ہے جس کی ہمارے یہاں اجازت ہےمگر اس کامطلب یہ قطعی نہیں ہےکہ ہرکوئی اس کو لازماً اختیار کرے۔ کیاتم یہ نہیں دیکھتے کہ کتنے اعمال ایسے ہیں جن کی اجازت دی گئی ہےمگر انہیں چھوڑدیاجاتا ہے تاکہ ملامت سےبچا جاسکے۔،، ( شیعہ ولا تشیع ، ص : 155)

5۔شیعوں کےمطابق یہ جائز  ہے،چاہے کھلم کھلا کیاجائے یا خفیہ طریقے سے۔

6۔ چونکہ متعہ شیعوں کےیہاں جائز ہے، اس لیے بچے کی نسبت والد کی طرف ہوگی۔

اب ان بچوں کےساتھ عورت کےخاندان والے کس طرح سلوک کرتےہیں؟ بہتر ہوگا کوئی شیعہ اس پرروشنی ڈالے۔

7۔ جی ہاں  ایک  خاتون کواس بات کی اجازت ہےکہ وہ امام یا کسی اسلامی عدالت سےطلاق مانگے مگر متعہ میں شادی مقررہ مدت کےبعد خودبخود ختم ہوجاتی ہے۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

نکاح و طلاق کےمسائل،صفحہ:376

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ