1۔جو آدمی نمازِ جمعہ پڑھتا ہے ، باقی کوئی نماز نہیں پڑھتا کیا ایسا آدمی کافر ہے؟
2۔ کیا ایسا کلمہ توحید کا اقرار کرنے والا ہمیشہ دوزخ میں رہے گا یا کلمہ توحید کی وجہ سے دوزخ سے نکال لیا جائے گا؟
3۔ کیا ایسے آدمی کو سلام کہنا چاہیے؟
________________________________________________________________
رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: « مَنْ تَرَکَ صَلاَۃَ الْعَصْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَملُه» 1
’’ جس نے نمازِ عصر چھوڑی تو اس کاعمل حبط ہوگیا۔‘‘
اس حدیث سے ثابت ہوا اس کا جمعہ حبط ہے۔ آپ کی شقوق ثلاثہ سے دو کا جواب تو اس حدیث میں بیان ہوگیا ہے۔ رہی تیسری شق تو اس کا جواب یہ ہے کہ اسے سلام کہنا چاہیے کیونکہ ظاہر میں وہ اپنے آپ کو مسلم کہتا اور کہلواتا ہے۔ پھر عبداللہ بن ابی ابن سلول اور اس کے ساتھیوں کا حکم معلوم ہی ہے وہ کلمہ بلکہ نماز بھی پڑھتے تھے تو ثابت ہوا کہ انسان کے اندر کفر موجود ہو تو کلمہ توحید اسے نجات نہیں دلائے گا۔