سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(52) شراب اور سور کی فروخت کنندہ مارکیٹ سے حلال اشیاء کی خرید و فروخت کا حکم

  • 23339
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 567

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایسی مارکیٹ سےحلال اشیاء خریدی جاسکتی ہیں جہاں شراب اورسور کےگوشت کی خریدوفروخت بھی ہوتی ہو؟ (ابوعائشہ، گلاسگو)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلے میں پہلے دوائمہ کی رائیں ملاحظہ ہوں:

اگر ایسے کاروبار میں کوئی ملوث ہوتو اسے نصیحت کی جائے تاکہ وہ  حرام اشیاء کی فروخت سےباز آجائے اور مسلمان پورے انشراح قلب کےساتھ اس کی دوکان سےخریدوفروخت کرسکیں لیکن اگروہ باز نہیں آتا توایسے شخص کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تاکہ اسے غلط فعل پرنظرثانی کرنے کاموقع ملے۔بوقت ضرورت حلال اشیاء خریدی جاسکتی ہیں۔

اِتَّقُوالشُّبهَاتِ ( شک و شبہ سےبچو) کےتحت ایسی جگہوں پرجانا جہاں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کےکام ہوتے ہوں، جائز نہیں ہے۔ اسی لیے ضرورت کی شرط لگائی گئی ہے۔

راقم کوبیس اکیس برس پہلے اسپین کےسفر کاتجربہ یاد ہےکہ جہاں دوران ڈرائیونگ نیند بھگانے کےلیے’’کافی،، کی شدید احتیاج ہوتی تھی لیکن میلوں دورہائی وے پرسوائے شراب خانہ کےاورکوئی کافی ہاؤس نظر نہیں تھا، اس لیے مجبوراً اتنی دیروہاں رکتے تھے کہ جس دوران میں کافی پی جا سکتے۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

حلال وحرام کےمسائل،صفحہ:361

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ