سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(28) ویل چئیر پر مسجد آنا

  • 23315
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 633

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض معذور حضرات ویل چئیر( پہیہ دارکرسی) پرمسجد میں نماز کےلیے آتےہیں، اس کےبارےمیں شرعی حکم کیاہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مساجد کوپاک صاف رکھنا ایک بنیادی حکم ہےاورمذکورہ اقسام کی کرسی کامسجد میں لانا اصلاً جائز ہےلیکن اس بات کاخیال رکھا جائے کہ آج کل مساجد میں قالین بچھائے جاتےہیں اور مذکورہ کرسی کےپہیے چاہے پاک ہی کیوں نہ ہوں، اپنے ساتھ کچھ کردوغبار،مٹی اوررطوبت ضرورلاتےہیں،اس لیے مسجد کےذمہ دارحضرات اس بات کااہتمام کریں کہ ایک طرف تومعذور افراد کی دلجوئی کی جائے اوردوسری طرف ان کی سواری کی صفائی کاپورابندوبست کیاجائے تاکہ مسجد کاقالین صاف رہے۔ مسجد کےذمہ دارحضرات نگہبان کی حیثیت رکھتےہیں اورنبی ﷺ کےفرمان کےمطابق انہیں مسجد میں حاضر ہونےوالوں کی پوری پوری نگہداشت کرنی چاہیے۔رسول اللہﷺ نےارشاد فرمایا:

« كلكم راعِ وكلكم مسئول عن رعيتة »

’’ تم میں سے ہرشخص نگران ہے اوراس سےاس کی رعیت کےبارےمیں پوچھا جائے گا۔،،

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

نماز کےمسائل،صفحہ:296

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ