سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(478) تائب ہونے کے بعد زنا والی آمدن حلال ہے

  • 23243
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 585

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے زنا سے پیسہ جمع کیا اور پھر توبہ کر ڈالی اب اس پیسے سے زکوۃ دے سکتی ہے اور حج کر سکتی ہے اور صدقہ دے سکتی ہے اور کھانا کھلا سکتی ہے یا نہیں اور کھانے والے پر الزام شرعی آسکتا ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس عورت نے زنا سے پیسہ جمع کیا اور پھر بتوفیقِ الٰہی اس سے تائب ہوگئی تو وہ پیسہ بھی حلال ہوگیا:

﴿إِلّا مَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صـٰلِحًا فَأُولـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّـٔاتِهِم حَسَنـٰتٍ وَكانَ اللَّهُ غَفورًا رَحيمًا ﴿٧٠﴾... سورة الفرقان

[مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لے آیا اور عمل کیا نیک عمل تو یہ لوگ ہیں، جن کی برائیاں   الله نیکیوں میں بدل دے گا اور   الله ہمیشہ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے]

جب پیسہ حلال ہوگیا تو اس پیسے سے صدقہ و زکوۃ بھی دے سکتی ہے اور حج بھی کر سکتی ہے اور دوسروں کو کھانا بھی کھلا سکتی ہے اور کھانے والے پر کوئی الزام شرعی بھی نہیں آسکتا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

كتاب الحظر والاباحة،صفحہ:722

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ