سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(476) حلال جانور کا چمڑا اتارنا

  • 23241
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 636

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حلال چیز یعنی گائے اور بھینس مرجانے کے بعد اس کا چمڑا نکالنا چاہیے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حلال جانور کے مرجانے کے بعد اس کا چمڑا نکال لینا چاہیے۔

عن میمونة رضی اللہ عنہا  قالت: مر رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم  بشاة یجرونھا، فقال: (( لو أخذتم إھابھا؟ )) فقالوا: إنھا میتة! فقال: (( یطھرھا الماء والقرظ )) [1](أخرجہ أبو داؤد والنسائي۔ بلوغ المرام، ص: ۵، مطبوعه بھوپال)         

[میمونہ رضی اللہ عنہا  بیان کرتی ہیں کہ رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم  ایک بکری کے پاس سے گزرے، جس کو لوگ گھسیٹے جا رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: کہ تم اس کا چمڑا ہی اُتار لیتے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مردار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا کہ پانی اور قرظ (کیکر کی مانند ایک درخت جو چمڑا صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے) اسے پاک کر دیتا ہے]


[1]                سنن أبي داؤد، رقم الحدیث (۴۱۲۶) سنن النسائي، رقم الحدیث (۱۷۵)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

كتاب الحظر والاباحة،صفحہ:722

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ