سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(433) وفات کے بعد قرض ورثا کو ادا کرنا ضروری ہے

  • 23198
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 617

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے عمرو سے مبلغ سوروپیہ قرض لیا اور عمرو اب مر گیا اس کا وارث اب موجود ہے اور یہ لوگوں میں عام مشہور ہو چکا ہے کہ عمرو کے پاس بکر کا یک صدروپیہ امانت رکھا ہوا تھا مگر عمرو نے زید سے روپیہ دیتے وقت یہ نہیں کہا کہ یہ روپیہ ایک کا امانت ہے اب سوال یہ ہے کہ زید مبلغ سو روپیہ قرض گرفتہ شدہ عمرو کے وارث کو دے یا بکر کے وارث کو دے؟بکر جس نے روپیہ امانت رکھاتھا وہ بھی مرگیا اس کا بھی بھائی موجود ہے جواب سے مشرف فرمائیے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں زید مبلغ یک صدر روپیہ جو عمرو سے قرض لیے تھے عمرو کے وارثوں کو دے کیونکہ وہ روپے بعد مرجانے  کے عمرو کے وارثوں کے ہوگئے ہاں بکر کے وارثوں کو اگر زرامانت کی بابت کچھ مطالبہ کرنا ہو تو وہ عمرو کے وارثوں سے مطالبہ کر سکتے ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب البیوع،صفحہ:665

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ