سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(433) وفات کے بعد قرض ورثا کو ادا کرنا ضروری ہے

  • 23198
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 751

سوال

(433) وفات کے بعد قرض ورثا کو ادا کرنا ضروری ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے عمرو سے مبلغ سوروپیہ قرض لیا اور عمرو اب مر گیا اس کا وارث اب موجود ہے اور یہ لوگوں میں عام مشہور ہو چکا ہے کہ عمرو کے پاس بکر کا یک صدروپیہ امانت رکھا ہوا تھا مگر عمرو نے زید سے روپیہ دیتے وقت یہ نہیں کہا کہ یہ روپیہ ایک کا امانت ہے اب سوال یہ ہے کہ زید مبلغ سو روپیہ قرض گرفتہ شدہ عمرو کے وارث کو دے یا بکر کے وارث کو دے؟بکر جس نے روپیہ امانت رکھاتھا وہ بھی مرگیا اس کا بھی بھائی موجود ہے جواب سے مشرف فرمائیے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں زید مبلغ یک صدر روپیہ جو عمرو سے قرض لیے تھے عمرو کے وارثوں کو دے کیونکہ وہ روپے بعد مرجانے  کے عمرو کے وارثوں کے ہوگئے ہاں بکر کے وارثوں کو اگر زرامانت کی بابت کچھ مطالبہ کرنا ہو تو وہ عمرو کے وارثوں سے مطالبہ کر سکتے ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب البیوع،صفحہ:665

محدث فتویٰ

تبصرے