جاہلیت اور کفر ،شرک اور بدعت کیا ہے۔ وضاحت فرمائیں؟
___________________________________________________________
انسان کے دائرۂ اسلام و ایمان میں داخل ہونے سے پہلے کی حالت جاہلیت ہے۔ نیز جاہل ہونا یا جاہل کی طرف منسوب ہونا جاہلیت کہلاتا ہے۔ قرآنِ مجید کی کسی آیت یا کسی آیت کے حصے یااللہ تعالیٰ کے پیغمبر ﷺ کی کسی حدیث و سنت یا کسی حدیث و سنت کے حصے یا دیگر ایمانیات و دینیات سے کسی چیز کا انکار یا ارکانِ اسلام سے کسی رکن کا ترک یا کفار کی امتیازی خصوصیات سے کسی امتیازی خصوصیت کا ارتکاب کفر ہے، پھر کفر کا لفظ دون کفر کے معنی میں ہر معصیت وگناہ پر بھی بولا جاتا ہے۔ خصوصاً کبائر پر۔ شرک و اشراک اللہ تعالیٰ کا کسی کو شریک بنانا ، خواہ ذات میں ہو ، خواہ اسماء و صفات میں۔ خواہ عبادت و اطاعت میں ہو، خواہ حکم و تصرف میں۔ خواہ کسی اور چیز میں۔ بدعت کے متعلق رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:
« وَکُلُّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ ، وَکُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلاَلَۃٌ 1وَکُلُّ ضَلاَلَۃٍ فِی النَّارِ»2(1۔مسلم ؍ الجمعۃ ؍ باب تخفیف الصلاۃ والخطبۃ ،حدیث: ۸۶۸ 2۔نسائی؍کتاب الجمعہ ؍باب و کیفیۃ الخطبۃ)
’’ دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی دوزخ میں لے جانے والی ہے۔‘‘