السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص پانچ پسیری مکئی یاجو کسی کو دے اور چار ماہ کے بعد چار پسیری چاول لے تو جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کوئی پانچ پسیری مکئی یا جو کسی کو دے اور چار مہینے کی مدت پر جو بوقت دینے کے قرار پاچکی ہے چار پسیری چاول لے تو ایسا لین دین جائز ہے۔یہ ایک قسم کی بیع ہے جس کو شرع شریف میں بیع سَلَم یا بیع سَلَف کہتے ہیں۔بخاری شریف کی کتاب السلم میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرفوعا مروی ہے:
ابن عباس رضي الله عنهما قال : " قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المَدِينَةَ وَهُمْ يُسْلِفُونَ بِالتَّمْرِ السَّنَتَيْنِ وَالثَّلاَثَ، فَقَالَ: ( مَنْ أَسْلَفَ فِي شَيْءٍ، فَفِي كَيْلٍ مَعْلُومٍ، وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ، إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ) [1]" (رواه البخاري (2240) ، ومسلم (4202) .
(عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تولوگ دو دو تین تین سال پہلے رقم دے کر کھجور یں خریدلیتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص کھجوروں کی بیع سلف کرے تو اسے چاہیے کہ معلوم ماپ اور معلوم تول کے ساتھ معلوم مدت کے لیے بیع سلف کرے)
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۲۱۲۵) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۱۶۰۴)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب