سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(392) بیع مرابحہ کی ایک صورت

  • 23157
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 577

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعضے لوگ سر کاری رسالے کے گھوڑوں کا دانا اور سواروں کے کھانے کا سامان آٹے دال وغیرہ کا انتظام کرتے ہیں اور نقد پیسے کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ بھی ان کو دیتے ہیں اور سرکار سے مقرر کیا ہوا ہے کہ بازار کے نرخ سے مال کا پیسہ ہم لیں گے اور مال تولنے والے اور منشی لکھنے والے وغیرہ ان سب کی تنخواہ اپنے پاس سے دیں گے اور رسالہ تک مال اپنی بوریوں میں بھر کر اور کرایہ دے کر ہم پہنچائیں گے اور عوض اس مختانہ کے جو بازار کے نرخ سے مال کا روپیہ اور جو نقد دیا گیا ہے کل روپیوں پر فی روپیہ دو پیسے لیں گے صورت مسئولہ میں یہ دو پیسے فی روپیہ عوض اس مختانہ کے مقرر کر کے لینا جائز ہے یا نہیں اوریہ بھی واضح رہے کہ مال کا پیسہ جلدی مل جائے تو بھی دو پیسے فی روپیہ ملتے ہیں اور اگر چار پانچ ماہ سے یا زیادہ عرصہ سے ملے تو بھی اسی قدر ملتے ہیں؟السائل محمد عثمان از جودھپور ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں یہ دو پیسے فی روپیہ عوض اس مختانہ کے مقرر کر کے لینا جائز ہے اس لیے کہ صورت مسئولہ مرابحہ کی صورت ہے اور مرابحہ کی صورت جائز ہے ہاں صورت مسئولہ کا اس قدر حصہ کہ سواروں کو نقد دے کر اس میں بھی دو پیسے مقرر کر کے لینا یہ جائز نہیں اس لیے کہ یہ رہا (سود) ہے اور باحرام ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب البیوع،صفحہ:608

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ