السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بیع غلہ کی درصورت اتحاد جنس میعاد مقرر پر جائز ہے یا نہیں؟یعنی غلہ کے عوض غلہ میعاد مقرر پر برابر لینا دینا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بیع غلہ کی در صورت اتحاد جنس میعاد مقرر پر جائز نہیں مشکاۃ میں ہے۔
"عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ مِثْلاً بِمِثْلٍ سَوَاءً بِسَوَاءٍ يَدًا بِيَدٍ فَإِذَا اخْتَلَفَتْ هَذِهِ الأَصْنَافُ فَبِيعُوا كَيْفَ شِئْتُمْ إِذَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ "[1](رواہ مسلم)
عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’سونے کے بدلے سونا چاندی کے بدلے چاندی گندم کے بدلے گندم جوَکے بدلے جو کھجور کے بدلے کھجوراور نمک کے بدلے نمک ایک دوسرے کے برابر ہوں اور نقد بنقد ہوں جب یہ اضاف بدل جائیں تو پھر اگر وہ نقد ہو تو جیسے چاہے بیچو)
[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث (1587)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب