السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کسی جرم میں ماخوذ ہوکر دائم الحبس ہوگیا اور بوقت جلاوطن اس نے اپنی زوجہ کو طلاق بھی نہیں دی۔اب اس کی زوجہ نکاح کرنا چاہتی ہے تو نکاح کرسکتی ہے یا نہیں؟شخص مجرم نے کچھ جائداد یا کوئی ذریعہ جس سے عورت کا نفقہ ادا ہو،نہیں چھوڑ اور نہ خود عورت کوکچھ استطاعت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی حالت میں عورت حاکم سے درخواست کرے کہ میرا شوہر اتنی مدت دے دائم الحبس ہے اور اس نے نہ کوئی جائیداد اور نہ کوئی ذریعہ چھوڑا ہے،جس سے میرا گزر ہوسکے،لہذا مستدعی ہوں کہ میرے شوہر سے مجھے طلاق دلوادی جائے کہ میں اپنا دوسرا نکاح کرکے اپنی اوقات بسر کروں یا جو صورت میرے حق میں مناسب ہو،تجویز فرمائی جائے کہ میں اس تکلیف سے نجات پاؤں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب