سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(356) حقوق زوجیت پورا نہ کرنے والے خاوند سے خلع طلب کرنا

  • 23121
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 818

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نےاپنی دختر ہندہ نابالغہ کا نکاح بکر نابالغ سے پڑھا دیا۔اب بکر بالغ ہوگیا۔ہندہ ہنوز نابالغہ ہے۔ اور دونوں میں بوجوہات سخت نزاع وخصومت رہتی ہے۔یہ وجہ ہے کہ بکر کچھ امداد وکفالت ہندہ کی نہیں کرتا بلکہ ہر وقت درپے ایذا رسانی وتکلیف رہتا ہے۔ایسی حالت میں کوئی چھٹکارہ ونجات ،یعنی آزادی ہندہ کی ہے؟(سائل:عنایت علی خان از قصبہ مئوناتھ بھنجن ۔محلہ قاضی پورہ ۔ضلع اعظم گڑھ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو لوگ حالت نابالغی کے نکاح کو جائز بتاتے ہیں،ان کے نزدیک ایسی حالت میں ہندہ کو چھٹکارہ نجات کی صورت یہ ہے۔کہ منجانب ہندہ حاکم سے درخواست کی جائے کہ یا تو بکر سے میرے حقوق ادا کرائے جائیں یا اگر بکر میرے حقوق ادا نہ کرسکتا ہو اورادا کرنے سے عاجز ہوتو میرے اور اس کےدرمیان تفریق کردی جائے۔واضح ہوکہ اس د رخواست کے دینے میں یہ امر بھی قابل لحاظ ہے کہ اس صورت میں کہ ہندہ نابالغہ ہے،ہندہ کے حقوق بھی زید پر ہیں،کیونکہ فتاویٰ عالمگیریہ(168/2)  میں مرقوم ہے:

"والحاصل في جنس هذه المسائل: أنه ينظر إلى المرأة إن كانت لا تصلح للجماع لا نفقة لها"

"اس قسم کے مسائل میں اصل یہ ہے کہ عورت کو دیکھا جائے گا،اگر  وہ جماع کے قابل نہیں ہے تو اس کا نفقہ بھی نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الطلاق والخلع ،صفحہ:564

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ