السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے مجلس میں آکر سردار کے پاس اپنا زیور جو مہر اور کچھ روپیہ واپس دیا اور کہا کہ میں اپنے شوہر سے خلع چاہتی ہوں شوہر نے کہا ہم تم کو خلع نہیں دیں گے یعنی میں تمھارا خلع منطور نہ کروں گا تو اس عورت نے کہا کہ تمھار ابھات بھی نہ کھاؤں گی اور نہ جو چیزیں میں نے واپس دیں ہیں پھر لوں گی۔ اتنے میں شوہر مجلس سے اٹھ کر یہ کہتا ہوا کہ میں تمھارا خلع ہر گز نہ کروں گا چلا گیا اور وہ عورت بھی اپنے ماں باپ کے گھر چلی گئی ایک ماہ بھی نہ گزرا کہ شوہر کا انتقال ہو گیا اور وہ زیور اور روپیہ اب تک سردار کے پاس جمع ہے اور اب وہ عورت اپنا مال مذکور طلب کرتی ہے کہ جب میرا خلع قبول ہی نہیں کیا میرے شوہر نے تو میرا مال واپس دیا جائے تو اب مال مذکور کس کو ملے گا؟آیا وارث شوہر کو یا اس کی بی بی کو؟ بیان کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر عورت مذکور ہ نے زیور اور روپے سردار کے پاس بدل خلع میں جمع کیے تھے کہ اگر شوہر خلع اس کو کردے تو یہ زیور اور روپے خلع کے بدلے میں لے لے تو اس صورت میں کہ شوہر نے عورت مذکورہ کے خلع کو نامنظور کردیا تھا مال مذکور ( زیور اور روپے) عورت کا ہے عورت کو واپس دے دیا جائے اور اس صورت میں شوہر کے کسی وارث کو جو عورت مذکورہ کے سوا ہو۔ اس مال میں سے کچھ نہیں مل سکتا-
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب