سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(343) مطلقہ عورت کو عدت میں نان و نفقہ دینا

  • 23108
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1230

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسماۃ ہندہ نے حاکم کے پاس استغاثہ کیا کہ شوہر میرا ہم کو کھانے پینے کو کچھ نہیں دیتا ہے اس پر حاکم نے اس کے شوہر کو بلاکر اظہار کیا شوہر نے اظہار کیا کہ ہم اس کو نان و نفقہ کیوں دیں ہم نے اس کو طلاق دیا ہے مگر گواہوں سے حاکم کے سامنے طلاق دینا اس کا ثابت نہیں ہوا تب اس کے شوہر نے کہا اگر پہلے نہیں دیا تھا تو اب ہم نے اس کو طلاق دیا طلاق دیا طلاق دیا پس موافق کتاب و سنت کے اس پر طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ طلاق جو شوہر مسماۃ ہندہ نے اس کو روبروئے حاکم کے دیا ہے واقع ہوئی اور اب شوہر مسماۃ مذکورہ پر مسماۃ مذکورہ کو ایام عدت تک کا نفقہ و سکنی دینا واجب ہے۔

"روي عن ابي هريرة رضي الله عنه قال; قال رسول الله صلي الله عليه وسلم ((ثلاث جدهن جد‘ وهزلهن جد: النكاح والطلاق والرجعة"[1]

رواہ الخمسة الالنسائي وقال الترمذي حدیث حسن غریب نیل الاوطار159/6)

(ابو ہریرۃ  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مرفوعاً مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا : تین باتیں ایسی ہیں اگر کوئی ان کو حقیقت اور سنجیدگی میں کہے تو حقیقت ہیں اور ہنسی مزاح میں کہے تو بھی حقیقت ہیں نکاح طلاق اور (طلاق سے) رجوع)

"وقال علي:وكل الطلاق جائز الا طلاق المعتوه"(صحیح البخاری794/2)

(علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے کہا کہ دیوانے کی طلاق کے سوا ہر طلاق جائز ہے)

﴿أَسكِنوهُنَّ مِن حَيثُ سَكَنتُم مِن وُجدِكُم...﴿٦﴾... سورة الطلاق

(انھیں وہاں سے رہایش دوجہاں تم رہتے ہو اپنی طاقت کے مطابق )

﴿لِيُنفِق ذو سَعَةٍ مِن سَعَتِهِ...﴿٧﴾... سورة الطلاق

(لازم ہے کہ وسعت والا اپنی وسعت میں سے خرچ کرے)


[1] ۔سنن ابي داؤد رقم الحدیث (2194)سنن الترمذي رقم الحدیث (1184) سنن ابن ماجه رقم الحدیث (2039)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الطلاق والخلع ،صفحہ:548

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ