السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید نے اپنی بیوی ہندہ کو ایک جلسہ میں تین مرتبہ طلاق دیا، بلکہ تین مرتبہ سے بھی زیادہ طلاق دیا ہے، مگر تعداد یاد نہیں ہے۔ اب کیا کیا جائے؟ رکھی جائے یا نہیں؟ بینوا تؤجروا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یک طلاق واقع شود او را نکاح کردن درست ست بغیر وطی کہ اگر عدت باقی است رجعت کند و الا تجدیدِ نکاح کند۔
[اس صورت میں ایک طلاق واقع ہوچکی ہے۔ اب اگر عدت باقی ہے تو وہ اس میں رجوع کر سکتا ہے اور اگر عدت گزر چکی ہو تو وہ تجدیدِ نکاح کر سکتا ہے]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب