سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(318) تین طلاقوں کے بعد رجوع نہیں ہو سکتا

  • 23083
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 731

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے اپنی بیوی کو حالت غصہ میں طلاق دے دی اور رجوع کرلیا،پھر ایک سال کے بعد بیوی کو غصہ ہوکر طلاق دے دی،پھر رجوع کرلیا ،پھر دو ایک سال کے بعد آپس میں جھگڑا ہوا اور اس جھگڑے میں بیوی نے شوہر کو کہا:تیری ماں تیری بیوی ہے۔اب یہ بات سن کر غصہ ہوگیا اور طلاق دے دی۔اب سوال یہ ہے کہ تین طلاق کے بعد اس بیوی کو لے سکتا ہے یا نہیں؟اس مسئلے میں اگر محدثین کا اختلاف ہوتو صحیح مذہب اور راجح قول بادلائل مع حوالہ قرآن وحدیث دے کر تسلی فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں زید نے اگر پہلی اور دوسری اور تیسری طلاق جو بحالت غصہ ہے،اگر اس کا یہ غصہ معمولی تھا اور زید کا ہوش وحواس علی حالہ باقی تھا تو اس صورت میں ان تین طلاق کے بعد اپنی بیوی مطلقہ سے  رجوع نہیں کرسکتا ہے اور نہ اس سے بغیر حلالہ کے نکاح جدید کرسکتا ہے تمام محدثین اور فقہاء کا بالاتفاق یہی قول ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الطلاق والخلع ،صفحہ:518

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ