زید نے اپنی بیوی کو حالت غصہ میں طلاق دے دی اور رجوع کرلیا،پھر ایک سال کے بعد بیوی کو غصہ ہوکر طلاق دے دی،پھر رجوع کرلیا ،پھر دو ایک سال کے بعد آپس میں جھگڑا ہوا اور اس جھگڑے میں بیوی نے شوہر کو کہا:تیری ماں تیری بیوی ہے۔اب یہ بات سن کر غصہ ہوگیا اور طلاق دے دی۔اب سوال یہ ہے کہ تین طلاق کے بعد اس بیوی کو لے سکتا ہے یا نہیں؟اس مسئلے میں اگر محدثین کا اختلاف ہوتو صحیح مذہب اور راجح قول بادلائل مع حوالہ قرآن وحدیث دے کر تسلی فرمائیں۔
صورت مسئولہ میں زید نے اگر پہلی اور دوسری اور تیسری طلاق جو بحالت غصہ ہے،اگر اس کا یہ غصہ معمولی تھا اور زید کا ہوش وحواس علی حالہ باقی تھا تو اس صورت میں ان تین طلاق کے بعد اپنی بیوی مطلقہ سے رجوع نہیں کرسکتا ہے اور نہ اس سے بغیر حلالہ کے نکاح جدید کرسکتا ہے تمام محدثین اور فقہاء کا بالاتفاق یہی قول ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم۔