زید نے اپنی زوجہ کو بحالت غیوبت بسبب کسی رنج کے رو برو دو شخص کے ایک بار طلاق دیا اور چار ماہ منقضی ہو گئے ہنوز اس زن مطلقہ کو خبر طلاق کی نہیں پہنچی پس ایسی حالت میں وہ عورت زید پر حلال ہوگی یا نہیں؟
اگر وہ عورت غیر مدخولہ ہو تو زید پر بغیر نکاح جدید حلال نہیں ہے:
(اے لوگو جو ایمان لائے ہو!جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر انھیں طلاق دے دو اس سے پہلے کہ انھیں ہاتھ لگاؤ تو تمھارے لیے ان پر کوئی عدت نہیں جسے تم شمار کرو سو انھیں سامان دو اور انھیں چھوڑ دو اچھے طریقے سے چھوڑنا)
عدة الطلاق لا تجب الا بعد الدخول او الخلوة[1](کفایة باب العدة)(عدت طلاق صرف دخول یا خلوت کے بعد ہی واجب ہوتی ہے)
اگر وہ عورت مدخولہ ہو تو اگر طلاق کے وقت حامل تھی اور اب وضع حمل کر چکی ہوتو بھی زید پر بغیر نکاح جدید حلال نہیں اور اگر وضع حمل نہ کیا ہو تو اگر زید قبل وضع کے اس سے رجعت کر لے تو زید پر حلال ہو جائے گی۔
(اور جو حمل والی ہیں ان کی عدت یہ ہے کہ وہ اپنا حمل وضع کردیں۔
"وان كانت حاملا فعدتها ان تضع حملها"[2](هدایة باب العدة )(اگر وہ حاملہ تھی تو اس کی عدت یہ ہے کہ وہ حمل وضع کردے)
اگر عوت طلاق کے وقت حامل نہ تھی تو اگر حیض والی ہو اور طلاق کے بعد اس کو تین حیض آچکے ہوں تو بھی زید پر بغیر نکاح جدید کے حلال نہیں ہے اگر تین حیض نہ آئے ہوں تو اگر زید تین حیض آنے کے قبل اس سے رجعت کرلے تو زید پر حلال ہو جائے گی۔
(اور وہ عورتیں جنھیں طلاق دی گئی ہے اپنے آپ کو تین حیض تک انتظار میں رکھیں)
"واذ طلق الرجل امراته طلاقا بائنا او رجعيا اووقعت الفرقة بينهما بغير طلاق وهي حرة ممن تحيض فعدتها ثَلَاثَةَ اقراء والاقراء الحيض عندنا" [3](هدایة کتا ب العدة)(اور جب آدمی اپنی بیوی کو طلاق رجعی یا طلاق بائن دے چکے یا بغیر طلاق کے ان کے درمیان جدائی ہوجائے اور وہ اس سے آزاد ہوجائے جس سے وہ حیضہ ہوئی تو اس کی عدت تین اقراء ہے اور قراء ہمارے نزدیک حیض ہیں)
اگر وہ عورت حیض والی بھی نہ ہو تو زید پر بغیر نکاح جدید حلال نہیں ہے۔
(اور وہ عورتیں جو تمھاری عورتوں میں سے حیض سے ناامید ہو چکی ہیں اگر تم شک کرو تم ان کی عدت تین ماہ ہے۔اور ان کی بھی جنھیں حیض نہیں آیا)
"وان كانت ممن لا تحيض من صغر او كبر فعدتها ثلاثه اشهر وكذا التي بلغت بالسن ولم تحض"[4](هدایة باب العدة ) والله اعلم بالصواب۔(اگر وہ ان عورتوں سے ہیں جن کو صغر سنی یا بڑھاپے کی وجہ سے حیض نہیں آتا تو اس کی عدت تین مہینے ہے اسی طرح وہ جو حیض کی عمرکو تو پہنچ گئی لیکن اسے ابھی حیض نہیں آیا) کتبہ: محمد عبد اللہ۔