سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(291) کیا بہن اپنے بھائی کو دودھ پلا سکتی ہے؟

  • 23056
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 2907

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہندہ ایک لڑکا شیر خوار چھوڑ کر انتقال کر گئی اس کے خویشان میں سے ایسی کوئی عورت نہیں ہے کہ اس بچہ کی مرضعہ ہو ۔ایسی حالت میں اگر ہندہ کی لڑکی (بچہ کی بہن ) دودھ پلائے تو جائز  ہو گا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بہن کا اپنے شیر خوار بھائی کو دودھ پلانا بلا شبہ جائز ہے اس کے ناجائز ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے ہاں اس دودھ پلانے سے یہ شیر خوار بھائی اپنی شیر دہ بہن کا رضاعی بیٹا اور اس کی شیر دہ بہن اس کی رضاعی ماں ہو جائے گی۔پھر ان میں رضاعت کے تمام احکام جاری ہوجائیں گے۔واللہ تعالیٰ اعلم۔

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب النکاح ،صفحہ:491

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ