سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(286) منکوحہ مدخولہ کا زنا کا مرتکب ہونا

  • 23051
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 651

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شوہر کے ہوتے ہوئے کوئی عورت مدخولہ زنا کی مرتکب ہوئی تو اس عورت کا نکاح باقی رہا یا نہیں اور اس ارتکاب سے عورت دین مہر کی مستحق ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس عورت کا نکاح باقی ہے اور دین مہر کی مستحق ہے:

"حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ الْمُتَلاَعِنَيْنِ فَقَالَ: قَالَ النَّبِيُّ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- لِلْمُتَلاَعِنَيْنِ: «حِسَابُكُمَا عَلَى اللَّهِ أَحَدُكُمَا كَاذِبٌ، لاَ سَبِيلَ لَكَ عَلَيْهَا»، قَالَ: مَالِي. قَالَ: «لاَ مَالَ لَكَ، إِنْ كُنْتَ صَدَقْتَ عَلَيْهَا فَهْوَ بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِهَا، وَإِنْ كُنْتَ كَذَبْتَ عَلَيْهَا فَذَاكَ أَبْعَدُ لَكَ»،"[1]

"عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ ر سول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے لعان کرنے والوں کو کہا:"تمہارا حساب اللہ کے پاس ہے،تم دونوں میں سے ایک تو جھوٹا ہے اور(شوہر سے کہا کہ) تجھے اس پر کوئی حق حاصل نہیں رہا۔"اس نے کہا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم   میرا مال؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا:تیرے لیے کوئی مال نہیں ہے اگرتو سچا ہے تو وہ اس کا بدل ہے جو تو نے اس کی عصمت کو حلال کیا اور اگر تو نے اس پر جھوٹ بولا ہے تو وہ بعید تر ہے اور تیرے لیے اس سے اور بھی بعید تر ہے"


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(5035)  صحیح مسلم رقم الحدیث(1493)

  ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب النکاح ،صفحہ:488

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ