اگر کوئی عورت مرجائے اور دین مہر نہ بخشا ہو۔ماں باپ بھی اس کے مرگئے ہیں،صرف بھائی بہن زندہ ہیں تو اس حال میں شوہر اس کامہر کس کو ادا کرے گا یا کس سے معاف کرائے گا؟
اگر عورت نے اولاد نہیں چھوڑی ہے تو اس کے مہر میں سے
(بعد تقديم ماتقدم علی الارث ورفع موانعه) نصف شوہر کا حق ہے۔
باقی نصف عورت کے بھائی بہن کا ہے۔اگر باقی ادا کرے تو انھی کو ادا کرے اور معاف کرائے تو انھی سے معاف کرائے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"اور تمہارے لیے اس کا نصف ہے جوتمہاری بیویاں چھوڑ جائیں اگر ان کی کوئی اولاد نہ ہو"
"اوراگر وہ کئی بھائی بہن مرد اور عورتیں ہوں تو مرد کے لیے دو عورتوں کے حصے کے برابر ہوگا"